تھائیرائیڈ کینسر اور دل کی بیماری کا بڑھتا ہوا خطرہ
تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ ڈفرینشی ایٹڈ تھائیرائیڈ کینسر (DTC) کے مریضوں میں دل کی بیماری کا خطرہ عام افراد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ان میں ہارٹ اٹیک، فالج، بے قاعدہ دھڑکن اور دل کی شریانوں کا بند ہونا شامل ہیں۔ امریکا کے بڑے ڈیٹا بیس مطالعات کے مطابق، کینسر کے مریضوں میں کینسر کے علاوہ سب سے زیادہ اموات دل کی بیماری سے ہوتی ہیں—تقریباً ہر پانچ میں سے ایک موت۔ TSH سپریشن تھراپی، جو کینسر کے دوبارہ آنے سے بچاتی ہے، دل پر دباؤ ڈالتی ہے اور لمبے عرصے تک لینے سے دل کی بیماری کا خطرہ 25% بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور پر وہ مریض جن میں کینسر جسم کے دوسرے حصوں تک پھیل گیا ہو، ان کے لیے یہ خطرہ مزید زیادہ ہے۔ دوسری جانب ریڈیو ایکٹیو آئیوڈین (RAI) تھراپی دل کی بیماری کے خطرے پر کوئی خاص اثر نہیں ڈالتی۔ یہ نتائج اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ تھائیرائیڈ کینسر براہِ راست جان لیوا نہیں ہوتا، لیکن دل کی بیماری ان مریضوں کے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔ مریضوں کو چاہیے کہ وہ باقاعدگی سے تھائیرائیڈ ماہر سے معائنہ کروائیں، TSH کی سطح کو کنٹرول رکھیں، اور صحت مند طرزِ زندگی اپنائیں تاکہ دل کے خطرات کم کیے جا سکیں۔
Dr.Muhammad Babar Imran
9/30/20251 min read


مریضوں کے لیے آسان خلاصہ
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈفرینشی ایٹڈ تھائیرائیڈ کینسر (DTC) کے مریضوں میں عام لوگوں کے مقابلے میں دل کی بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ان بیماریوں میں شامل ہیں:
دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک)
فالج (اسٹروک)
دل کی بے قاعدہ دھڑکن (ایٹریل فیبریلیشن)
دل کی شریانوں کا بند ہونا (کورونری آرٹری ڈیزیز)
امریکہ میں کیے گئے بڑے ڈیٹا بیس مطالعات کے مطابق، تھائیرائیڈ کینسر کے مریضوں میں کینسر کے علاوہ سب سے زیادہ اموات دل کی بیماریوں سے ہوتی ہیں۔ تقریباً ہر 5 میں سے 1 موت کینسر کے بجائے دل کی بیماری کی وجہ سے ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر، دل کی بیماری سے مرنے کا خطرہ ایسے مریضوں میں عام آبادی کے مقابلے میں 60% زیادہ ہے۔
ایک بڑی وجہ وہ علاج ہے جسے تھائیرائیڈ اسٹیمولیٹنگ ہارمون (TSH) سپریشن تھراپی کہتے ہیں۔ یہ علاج کینسر کے دوبارہ آنے کے امکانات کو کم کرتا ہے، لیکن یہ دل پر دباؤ بھی بڑھا سکتا ہے۔ مطالعات سے پتا چلا ہے کہ لمبے عرصے تک TSH سپریشن لینے والے مریضوں میں دل کی بیماری کا خطرہ 25% زیادہ ہو جاتا ہے۔ جن مریضوں میں کینسر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل گیا ہو، ان میں یہ خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔
دوسری طرف، ریڈیو ایکٹیو آئیوڈین (RAI) تھراپی جو اکثر تھائیرائیڈ کینسر کے علاج میں دی جاتی ہے، دل کی بیماری کے خطرے کو نہ تو بڑھاتی ہے اور نہ ہی کم کرتی ہے۔
خلاصہ:
تھائیرائیڈ کینسر براہِ راست جان لیوا نہیں ہوتا، لیکن ان مریضوں کے لیے دل کی بیماری ایک بڑی تشویش ہے۔
TSH سپریشن تھراپی ان خطرات کی سب سے اہم وجہ سمجھی جاتی ہے۔
مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ باقاعدہ تھائیرائیڈ کے ماہر ڈاکٹر سے معائنہ کرواتے رہیں تاکہ علاج اور TSH کی سطح مناسب طریقے سے کنٹرول ہو سکے۔
ساتھ ہی مریضوں کو چاہیے کہ وہ صحت مند طرزِ زندگی اپنائیں (جیسے متوازن غذا، ورزش، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کا کنٹرول)۔
خاص طور پر وہ مریض جو لمبے عرصے تک TSH سپریشن تھراپی پر ہیں، اُنہیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

Contact
Get in touch for inquiries or appointments.
Connect
muhammadbabarimran@yahoo.com
03001551966
© 2025. All rights reserved. Dr.Muhammad Babar Imran